۔تواریخ ۱ 15 : 1 (URV)
اور داؤد نے داؤد کے شہر میں اپنے لئے محل بنائے اور خُدا کے صندوُق کے لئے ایک جگہ تیار کر کے اُسکے لئے ایک خیمہ کھڑا کیا ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 2 (URV)
تب داؤد نے کہا کہ لاویوں کے سِوا اَور کسی کو خُدا کے صندوُق کو اُٹھا نا نہیں چاہیے کیونکہ خُداوند نے اُن ہی کو چُنا ہے کہ خُدا کے صندُوق کو اُٹھائیں اور ہمیشہ اپسکی خدِِمت کریں ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 3 (URV)
اور داؤد نے سارے اِسرائیل کو یروشلیم میں جمع کیا تاکہ خُداوند کے صندُوق کو اُس جگہ جو اُس نے اُسکے لیے تیار کی تھی لے آئیں ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 4 (URV)
اور داؤد نے بنی ہارُون کو اور لاویوں کو اِکٹھا کیا۔
۔تواریخ ۱ 15 : 5 (URV)
یعنی بنی قِہات میں سے اُوری ایل سردار اور اُسکے ایک سَوبیس بھائیوں کو۔
۔تواریخ ۱ 15 : 6 (URV)
بنی جیرسوم میں سے یوایل سردار اور اپسکے ایک سَو تیس بھائیوں کو ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 7 (URV)
۔تواریخ ۱ 15 : 8 (URV)
بنی الیصفن میں سے سمعیاہ سردار اور اُسکے دو سَو بھائیوں کو۔
۔تواریخ ۱ 15 : 9 (URV)
بنی جبروُن میں سے الی ایل سردار اور اُسکے اسّی بھاءیوں کو ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 10 (URV)
بنی عُز ّایل میں سے عمینداب سردار اور اُسکے ایک سو بارہ بھائیوں کو ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 11 (URV)
اور داؤد نے صدوق اور ابیاتر کاہنوں کو اور اُوری ایل اور عسایاہ اور یوایل اور سمعیاہ اور الی ایل اور عمینداب لاویوں کو بُلایا ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 12 (URV)
اور اُن سے کہا کہ تُم لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار ہو۔ تُم اپنے آپ کو پاک کرو ۔ تُم بھی اور تُمہارے بھائی بھی تاکہ تُم خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے صندُوق کو اُس جگہ جو میَں نے اُسکے لئے تیاّر کی ہے لاسکو۔
۔تواریخ ۱ 15 : 13 (URV)
کیونکہ جب تُم نے پہلی بار اُسے نہ اُٹھایا تو خُداوند ہمارا خُدا ہم پو ٹُوٹ پڑا کیونکہ ہم آئین کے مطابق اُسکے طالب نہیں ہُوئے تھے۔
۔تواریخ ۱ 15 : 14 (URV)
تب کاہنوں اور لاویوں نے خپداوند ا،سرائیل کے خُدا کے صندُوق کو لانے کے لانے کے لئے اپنے آپ کو پاک کیِا ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 15 (URV)
اور بنی لاوی نے خُدا کے صندُوق کو جَیسا موسیٰ نے خُدواند کے کلام کے موافق حُکم کیا تھا چوبو سے اپنے کندھوں پر اُٹھا لیا۔
۔تواریخ ۱ 15 : 16 (URV)
اور داؤد نے لاویوں کے سرداروں کو فرمایا کہ اپنے بھائیوں میں سے گانے والوں کو مقُرر کریں کہ موُسیقی کے ساز یعنی ستار اور بربط اور جھانجھ بجاءیں اور آواز بلند کرکے خُوشی سے گائیں۔
۔تواریخ ۱ 15 : 17 (URV)
سو لاویوں نے ہیمان بن یوایل کو مُقرر کیا اور اپسکے بھائیوں میں سے آسف بن برکیاہ کو اور اُنکے بھائیوں میں سے بنی مرِراری میں سے ایتان بن قوسِیاہ کو
۔تواریخ ۱ 15 : 18 (URV)
اور اُنکے ساتھ اُنکے دُوسرے درجہ کے بھائیوں یعنی زکریاہ بین اور یعزیئیل اور سمیرا موت اور یحیئیل اور غنیّ اور اِلیاب اور بنیاہ اور معسیاہ اور متِتیاہ اور اِلفلہوُ اور مقِنیاہ اور عوبید ادوم اور یعی ایل کو جو دربان تھے ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 19 (URV)
پس گانے والے ہیمان ۔ آسف اور ایتان مقُرر ہُوئے کہ پیتل کی جھانجھوں کو زور سے بجائیں۔
۔تواریخ ۱ 15 : 20 (URV)
اور زکریاہ اور عزیئیل اور سمیراموت اور یحیئیل اور غنیّ اور اِلیاب اور معسیاہ اور بنیاہ ستار کو علاموت راگ پر چھیڑیں ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 21 (URV)
اور متِتیاہ اور الفلہو اور مقنیاہ اور عوبیدادوم اور یعیئیل اور عززیاہ شمونیت راگ پر ستار بجائیں ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 22 (URV)
اور کنانیاہ لاویوں کا سردار گیت پر مقُرر تھا۔ وہ گیت سکھاتا تھا کوینکہ وہ بڑا ہی ماہر تھا۔
۔تواریخ ۱ 15 : 23 (URV)
اوربرکیاہ اور القانہ صندُوق کے دربانن تھے۔
۔تواریخ ۱ 15 : 24 (URV)
اور شبنیاہ اور یُہوسفط اور نتنئیل اور عماسی اور زکریاہ اور بنایاہ اور الیعزر کاہنن خُدا کے صندوق کے آگے آگے نرسِنگے پھُونکتے جاتے تھے اور عوبیدادوم اور یحیاہ صندُوق کے دربان تھے۔
۔تواریخ ۱ 15 : 25 (URV)
سو داؤد اور اِسرائیل کے بُزرگ اور ہزاروں کے سردار روانہ ہوئے کہ خُداوند کے عہد کے صندوق کو عوبیدادوم کے گھر سے خُوشی مناتے ہُوئے لائیں ۔
۔تواریخ ۱ 15 : 26 (URV)
اور اَیسا ہوا کہ جب خُدا نے اُن لاویوں کی جو خُداوند کے عہد کے صندوُق کو اُٹھائے ہوئے تھے مدد کی تو اُنہوں نے سات بَیل اور ست مینڈھے قُربان کئے۔
۔تواریخ ۱ 15 : 27 (URV)
اور داؤد اور سب لاوی جو صندوُق کو اُٹھائے ہُوئے تھے اور گانے والے اور گانے والوں کے ساتھ کنانیاہ جو گانے میں اُستاد تھا کتانی پَیراہنوں سے مُلبس تھے اور داؤد کتان کا افود بھی پہنے تھا۔
۔تواریخ ۱ 15 : 28 (URV)
یوُںسب اِسرائیلی نعرہ مارتے اور نرسنگوںاور تُراہیوں اور جھانجھوں کی آواز کے ساتھ سِتار اور بربط کو زور سے بجاتے ہپوئے خُداوند کے عہد کے صندوق کو لائے۔
۔تواریخ ۱ 15 : 29 (URV)
اور ایسا ہوا کہ جب خُداوند کے عہد کا صندوق داؤد کے شہر میں پُہنچا تو ساؤل کی بیٹی میکل نے کھڑکی میں سے جھانک کر داؤد بادشاہ کو خُوب ناچتے کوُدتے دیکھا اور اُس نے اپنے دِل میں اُسکو حقیر جانا۔

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29

BG:

Opacity:

Color:


Size:


Font: